حضرت صفیہ بنت شیبہ رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ حضور نبی اکرم ﷺ صبح کے وقت باہر تشریف لائے اور درآں حال یہ کہ آپ ﷺ نے ایک چادر اوڑھی ہوئی تھی جس پر سیاہ اُون سے کجادوں کے نقش بنے ہوئے تھے۔ حضرت حسن بن علی رضی اللہ عنہما آئے تو آپ ﷺ نے انہیں اُس چادر میں داخل کرلیا‘پھر حضرت حسین رضی اللہ عنہ آئے اور ان کے ہمراہ چادر میں داخل ہوگئے‘ پھر سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا آئیں اور آپ ﷺ نے ان کو اس چادر میں داخل کرلیا پھر حضرت علی کرم اللہ وجہ آئے تو آپ ﷺ نے انہیں بھی چادر میں لے لیا۔ پھر آپ ﷺ نے یہ آیت مبارکہ پڑھی: ’’اے اہل بیت اللہ تو یہی چاہتا ہے کہ تم سے (ہرطرح کی) آلودگی دور کردے اور تم کو خوب پاک و صاف کردے۔ (مسلم)
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہٗ سے روایت ہے کہ چھ ماہ تک حضور نبی اکرم ﷺ کا یہ معمول رہا کہ جب نمازِ فجر کے لئے نکلتے اور حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے دروازہ کے پاس سے گزرتے تو فرماتے: اے اہل بیت! نماز قائم کرو (اور پھر یہ آیت مبارکہ پڑھتے)..... اے اہل بیت! اللہ چاہتا ہے کہ تم سے (ہر طرح کی) آلودگی دور کردے اور تم کو خوب پاک و صاف کردے۔ (ترمذی‘ احمد)
حضرت مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہٗ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: فاطمہ میرے جسم کا ٹکڑا ہے پس جس نے اسے ناراض کیا اُس نے مجھے ناراض کیا۔ (متفق علیہ‘ بخاری)
حضرت مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہٗ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: بے شک فاطمہ (رضی اللہ عنہا) میری ٹہنی ہے جس چیز سے اسے خوشی ہوتی ہے اس چیز سے مجھے بھی خوشی ہوتی ہے اور جس چیز سے اُسے تکلیف پہنچتی ہے اس چیز سے مجھے بھی تکلیف پہنچتی ہے‘‘ (حاکم‘ احمد)
حضرت جابر رضی اللہ عنہٗ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ہر ماں کی اولاد کا عصبہ (باپ) ہوتا ہے جس کی طرف وہ منسوب ہوتی ہے‘ سوائے فاطمہ کے بیٹوں کے، کہ میں ہی اُن کا ولی اور میں ہی اُن کا نسب ہوں۔ (حاکم)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں